سوشل میڈیا پر صحافت کے نام پر الزام تراشی کی جاتی ہے، عطاء تارڑ

وفاقی وزیراطلاعات عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پہ خود ساختہ صحافی جو کسی پریس کلب کسی ادارے سے منسلک نہیں ہیں وہ فری لانس نفرت پھیلا رہے ہیں۔

عطاء تارڑ نےپارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےکہ ڈیجیٹل میڈیاسے متعلق قواعد وقت کی اہم ضرورت ہے، سوشل میڈیا پر کوئی کچھ بھی کہہ دیتا ہےاور جھوٹ پروپیگنڈے کی کوئی جواب دہی نہیں، ڈیجیٹل میڈیا پر صحافت کے نام پر الزام تراشی کی جاتی ہے،ان کا کہناتھا کہ بغیر کسی کوڈ آف کنڈکٹ کے جو کسی کا دل کرتا ہے خبر لگا دیتا ہے، مثال دیتے ہوئے انہوں کہا کہ جس طرح دوپہرکےضمیمےپر حکومت ختم کی بڑی ہیڈ لائن بنا دی جاتی تھی اور چھوٹا سا لکھا ہوتا تھا نہیں ہوئی، آج کل تھمب نیل سے وہ کام لیا جارہا ہے

 

 

انہوں نے کہا کہ صحافت کے نام پہ جو لوگ سوشل میڈیا پہ اپنے آپ کو صحافی بنا کے بغیرکسی پریس کلب ممبر شپ کے بغیر کسی ادارے سے منسلک ہوئے فری لانس نفرت پھیلا رہے ہیں، ان کوکس قانون کے تحت سزا دیں؟ سوشل میڈیا کی تشریح کہیں پہ ہے ہی نہیں، پہلی بار اسکو واضح کیا گیا ہے، پیکا ترمیمی ایکٹ صحافیوں کے تحفظ کی جانب ایک اہم قدم ہے، ترمیمی بل سے ذمہ دارانہ صحافت کو فروغ ملےگا

 

عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا سے لاکھوں کمانے والے ٹیکس کیوں نہیں دیتے؟ ہر کسی کے ایجنٹ باہر بیٹھے ہیں وہیں پہ ادائیگی بھی ہوجاتی ہے۔

 

قومی اسمبلی میں عطاء تارڑ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جو کہتے تھے این آر او نہیں مانگیں گے ، سختی کاٹیں گے ان کے لئے اڈیالہ جیل میں باقاعدہ شیف آتا ہے،میریٹ ہوٹل کے شیف اتنے اچھے نہیں ہونگے جتنے اچھے جیل کے اندر عمران خان کو میسر کئے گئے ہیں۔

 

جبکہ دوسری جانب صحافی تنظیموں نے پیکا ایکٹ میں ترمیم کے بل کو مسترد کر دیا، ترمیمی بل کے خلاف صحافیوں نےقومی اسمبلی کی پریس گیلری سے واک آؤٹ کیا۔

 

پیکا ایکٹ کے تحت فیک نیوز پر سزا 3 سال اور جرمانہ 20 لاکھ روپے تک ہو سکے گا، عدالتیں چھ ماہ سے ایک سال کی مدت کے دوران مقدمات کا فیصلہ کرنے کی پابند ہوں گی۔ تفصیلات کے مطابق اسلام اورپاکستان مخالف،آئینی اداروں عدلیہ، فوج کے خلاف پوسٹ کرنا غیر قانونی شمار ہوگا۔ کسی جرم پر اکسانا،جعلی اورجھوٹی رپورٹس شائع کرنا، غیر مہذب، غیر اخلاقی پوسٹس اور توہین عدالت کا مواد بھی غیر قانونی کہلائے گا،جن شخصیات پر پابندی ہے ان کے بیانات بھی سوشل میڈیا پراپلوڈ کرنا جرم ہو گا۔

Copyright © 2025 JAAG DIGITAL. All Rights Reserved