مقبول ترین
عمران خان ڈیل نہیں کرینگے، مریم اور شہباز جیسا بن کے کسی نے کیا کرنا ہے؟ فواد چوہدری

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ جیسے مریم نواز وزیراعلی اور شہباز شریف وزیراعظم ہیں ایسا بن کے کسی نے کیا کرنا ہے؟ عمران خان زرداری اور نواز شریف نہیں ہیں، ڈیل انہوں نے نہیں کرنی، وہ بنیادی بات صرف الیکشن پہ کریں گے۔
القادر ٹرسٹ کیس سے متعلق فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ دو سال ہو گئے ہیں اگر کابینہ کا فیصلہ غلط تھا تو شہباز شریف حکومت نے اس کو ریورس کیوں نہیں کیا؟ یہ آج اسکو ریورس کر دیں اور بولیں کہ ہم جا کے لندن میں یہ کیس لڑیں گے۔ ہم نیوز کے پروگرام میں عادل نظامی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے سوال اٹھایا کہ اس وقت کے وزیر قانون کو کیوں نہیں ملزم ٹھہرایا گیا؟ کابینہ نے منظوری دی تھی تو پھر ساری کابینہ ملزم ہے، باقی سب کو کیوں نہیں شامل کیا گیا؟ یہ صرف ایک تماشا ہے کہ عمران خان اور بشری بی بی کو سائیڈ پہ کر دیں باقی سب عیش کریں، قانونی طور پہ تو یہ کیس بن ہی نہیں سکتا تھا۔
فواد چوہدری نے کہا چھبیسویں آئینی ترمیم کے بعد عدالتوں کی صورتحال سب کے سامنے ہے، پاکستان میں اس وقت آئین کی بحالی تحریک کی ضرورت ہے،اصل بات تو یہ ہے کہ آئین کی بحالی کے لئے آپ کیا کر رہے ہیں، اس میں پی ٹی آئی کی سقم ہے، عمران خان جس ٹیم پہ تکیہ کر رہے ہیں وہ اتنی سطحی ہے وہ سیاست بنا ہی نہیں سکتی، عمران خان ڈیڑھ سال سے جیل میں ہیں اور اس وقت پی ٹی آئی کے بہت سے لوگ عمران خان کو جیل سے نکالنے میں دلچسپی ہی نہیں رکھتے۔
عمران خان سے ملاقات کے سوال پر فواد چوہدری نے کہا کہ میں نے عمران خان کو کھل کے بتایا ہے کہ یہ حکومت اسلئے اقتدار میں ہے اورمریم نواز وزیراعلی، شہباز شریف وزیراعظم صرف اس وجہ سے ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ اور آپ کی لڑائی چل رہی ہے، ورنہ اٹھارہ سیٹوں پہ وزیراعظم کیسے بن سکتےتھے، ستائیس سیٹوں پہ زرداری صدر کیسے بن سکتے تھے۔
سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اتحاد اور اسٹریٹ پریشر کی ضرورت ہے وہ پی ٹی آئی نہیں کر پا رہی ہے۔پی ٹی آئی کی اسٹیبلشمنٹ سے علیحدہ لڑائی ہے، حکومتی جماعتوں سے علیحدہ اور اپوزیشن کی بھی ساری جماعتوں سے لڑائی کر رکھی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ایک لاکھ چھاپے پڑے ہیں، لاکھوں لوگ براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔